Duration 2:52

Imran Aamir. Best Poetry خورشید جل رہا ہے ماہتاب جل رہا ہے 中國

2 059 watched
0
117
Published 20 Mar 2021

غزل خورشید جل رہا ہے ماہتاب جل رہا ہے پتھر پگھل رہے ہیں اور آب جل رہا ہے ہونٹوں پہ ہے شرارت لفظوں میں ہے حرارت دیکھو نا زندگی کا ہر باب جل رہا ہے ایسے دمک رہا ہے محبوب چاندنی میں لگتا ہے ایسا جیسے سیماب جل رہا ہے اڑنے لگا ہوں جب سے میں بھی فلک کی جانب میری اڑان سے تو عقاب جل رہا ہے تعبیر میرے خوابوں کی پوچھتے ہو کیوں کر کیسے بتاؤں جاناں ہر خواب جل رہا ہے کشتی سے کیوں نکالوں پاؤں میں اپنے باہر پانی بھنور بھنور ہے گرداب جل رہا ہے آتش وقت میں تو عامر رواں دواں ہے دیکھو نہ رفتہ رفتہ شباب جل رہا ہے عمران عامر# Emerging Poet #BeautifulPoetry M. Inayat, Irfan Butt #ShadesOfPoetry

Category

Show more

Comments - 200